Ahmed Alvi

Add To collaction

04-Apr-2022 غزل


غزل 
میرے بنا اک لمحہ گزارا بھی نہیں  تھا
اور ساتھ مرا اس کو گوارا بھی نہیں تھا 

پھر بھی تھی مجھے چاند کو پانے کی تمنا 
مجھ کو تری باہوں کا سہارا بھی نہیں ہے 

تھی زندگی بے معنی محبت کے بنا بھی 
آسیبِ محبت کا اتارا بھی نہیں تھا

وعدہ تو کسی سے بھی نباہا نہیں اس نے 
غیروں کا نہیں تھا تو ہمارا بھی نہیں تھا

طوفان سے منھ موڑنا اچھا نہیں سمجھا 
کچھ دور بہت ہم سے کنارا بھی نہیں تھا

 دلی پہ ہی ہو سکتی ہے شاہوں کی حکومت 
اس دل پہ خداؤں کا اجارا بھی نہیں تھا 
احمد علوی 

   1
0 Comments